سردی اور چھوٹے بچے
سردی کا موسم ہے‘ چھوٹے بچوں کو گرم کپڑے پہنائے جاتے ہیں‘ پھر بھی انہیں نزلہ‘ بخار‘ کھانسی اور نمونیا کی شکایت ہوجاتی ہے۔ دور افتادہ علاقوں میں بچے زیادہ ہی بیمار پڑتے ہیں۔ آپ مشورہ دیجئے بچوں کو کس طرح محفوظ طریقے سے پالا جائے تاکہ وہ بیمار نہ ہوں۔ آپ جانتی ہیں گھر میں بچے کو تکلیف ہو تو سارا گھر الٹ پلٹ ہوجاتا ہے۔
مہربانو‘ کراچی)۔)
مشورہ: بانوبہن! سردیوں میں نزلہ‘ بخار‘ فلو‘ کھانسی اور سانس کی شکایات عام طور پر ہوجاتی ہیں۔ جو بچے کمزور ہوں وہ زیادہ نازک ہونے کی وجہ سے بار بار بیمار پڑتے ہیں۔ بچے کیا کمزور بڑے بھی سردی میں بیماری کا شکار ہوجاتے ہیں۔ کچھ بچے بار بار بیمار ہونے کی وجہ سے نمونے میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ بچے کو سانس نہیں آتا۔ نتھنے پھڑپھڑاتے ہیں۔ تیز بخار ہوجاتا ہے‘ عام طور پر اسے ’’ذبہ‘‘ کی شکایت کہا جاتا ہے۔ کالی کھانسی اور خسرے کی وجہ سے بھی بچوں کے پھیپھڑے متاثر ہوتے ہیں۔ جس بچے کو خسرہ یا کھانسی ہو اس کا گلاس علیحدہ رکھنا چاہیے‘ چھوٹے گلاس میں پانی پینے سے دوسرے بچوں کو بھی کھانسی ہوجاتی ہے۔ بچوں کو ٹافیاں‘ گولیاں اور چیونگم دینے کے بجائے چنے‘ بادام‘ تل اورگڑ کی بنی ہوئی چیزیں دینی چاہئیں۔ بچوں کو مناسب لباس پہنانا چاہیے بہت سارے گرم کپڑے بھی نہیں پہنانے چاہئیں۔ گاؤں کی کچھ خواتین ایسی بھی نظر آئیں جو بچے کو نلکے کے نیچے بٹھا کر نہلا دیتی ہیں اور انہیں گرم کپڑے بھی نہیں پہناتیں جس سے انہیں ٹھنڈ لگ جاتی ہے۔ بڑے بچوں کو منقیٰ اور ایک دو دانے انجیر کے کھلانے چاہئیں۔ اس سے پیٹ صاف رہتا ہے۔ چھوٹے بچوں کو قبض ہو تو انہیں کسٹرآئل یا زیتون کا تیل پلانے سے پیٹ صاف ہوجاتا ہے۔ نمونے کی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کیجئے۔ بچے کا سینہ گرم رکھئے‘ تارپین کا تیل یا بام‘ وکس مل کر ہلکی سکائی کیجئے۔
چھوٹے بچے بخار سے پہلا بلاوجہ روتے ہیں‘ چڑچڑے ہوجاتے ہیں معمول سے زیادہ ان کے گال سرخ ہوجاتے ہیں۔ کچھ بچے بے سدھ ہوکر پڑجاتے ہیں۔ انہیں چھیڑا جائے تو چونک کر روتے ہیں۔ بچے کو چمچ سے تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد پانی یا کسی موسمی پھل کا رس پلانا چاہیے۔ بچے اپنی زبان سے کچھ کہہ بھی نہیں سکتے مگر ان کے رویہ میں نمایاں تبدیلی آجاتی ہے۔جو مائیں بچے کو اپنا دودھ پلاتی ہیں ان کے بچے کم بیمار پڑتے ہیں۔
سفید رنگ کے دھبے
میری عمر 14 سال ہے‘ چہرے پر سفید رنگ کے دھبے پڑرہے ہیں جو کبھی بہت نمایاں ہوتے ہیں۔ مجھے کوئی نسخہ بتائیے۔ (جنت ‘ لاہور)۔
مشورہ: جنت! آپ کسی ڈاکٹر کو دکھائیے‘ کیلشیم کی کمی یا پھلبہری کی وجہ سے بھی سفید داغ پڑجاتے ہیں۔ اپنی غذا میں کیلشیم شامل کیجئے۔ دودھ دو گلا س روزانہ پیجئے‘انجیر تین عدد اوراس کے کلونجی ایک چٹکی ہر کھانے کے بعد نو ماہ تک کھائیے۔ لاجواب علاج ہے۔
جلد پھول گئی
میری عمر21 سال ہے‘ میری ایک آنکھ کے نیچے کی جلد پھول گئی ہے۔ بہت بدنما لگتی ہے۔میں نیند بھی پوری کرتی ہوں‘ آنکھ کےنیچے کریم وغیرہ بھی نہیں لگاتی۔ میری بڑی بہن27 سال کی ہے اس کا بھی یہی مسئلہ ہے۔ ڈاکٹر کو دکھایا وہ کہتا ہے یہ کوئی مسئلہ نہیں خود ہی ٹھیک ہوجائے گا۔ براہ کرم کوئی مشورہ دیجئے۔ (غ،ز‘ اوکاڑہ)۔
مشورہ: اس عمر میں آنکھ کےنیچے کی جگہ پھولنی نہیں چاہیے‘ آپ کھیرے کو گول قتلوں کی شکل میں کاٹئے اور یہ قتلے آنکھ کےنیچے رکھیے۔ پانچ منٹ بعد کھیرے کا ٹکڑا اٹھا کر دوسرا ٹکڑا رکھیے اوپر تلے پندرہ منٹ میں تین ٹکڑے رکھیے۔ ایک ہفتہ ایسا کرکے دیکھئے‘ بے ضرر چیز ہے‘ اس سے نقصان نہیں ہوگا۔ اس ورم پر کوئی کریم وغیرہ نہ لگائیے‘ آپ لوگوں کی غذا میں کوئی چیز ایسی شامل ہے جس سے آپ اور آپ کی بہن کو یہ تکلیف ہوتی ہے۔
چہرے کی جھائیوں کا علاج؟
میرے چہرے پر دن بدن جھائیاں بڑھتی جارہی ہیں اس کیلئے کوئی آسان ساعلاج تجویز کردیں۔ (سعدیہ‘کراچی)۔
مشورہ: سعدیہ! آپ ناریل کی کھل منگا کر رکھیے‘ اس میں تھوڑا سا پانی ملا کر نرم کرکے چہرے پر ملیے ‘ ابٹن کی طرح یہ ملی جائے گی۔ اس سے چہرے کی خشکی دور ہوگی۔ بلڈپریشر کیلئے آپ کسی اچھے ڈاکٹر یا حکیم سے مشورہ کیجئے ۔ غذا میں گھیا اور دوسری سبزیاں استعمال کیجئے۔ خشک میوے‘ مونگ پھلی‘ انڈا‘ مچھلی نہ کھائیے۔ جَو کا دلیہ ناشتے میں کھائیے۔
بیٹا بولتا نہیں۔۔!۔
میرا بیٹا چھ سال کا ہے‘ ماشاء اللہ بہت تیز ہے‘ ہر بات سمجھتا ہے مگر بولتا نہیں‘ میں نے ڈاکٹروں کو دکھایا ہے‘ سب ٹھیک ٹھاک بتاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ خود بول پڑے گا۔ اس سے چھوٹا بچہ تین سال کا وہ بالکل ٹھیک بولتا ہے۔ کوئی نسخہ بتائیے کہ بچہ جلدی بولنے لگے۔ (مہناز رفیع‘ ملتان)۔
مشورہ: آپ ڈاکٹر کو دکھاچکی ہیں‘ پھر پریشان ہونے کی کیا بات ہے۔ بڑھی بوڑھیاں کہتی تھیں بطخ کے انڈے کی زردی زیتون کے تیل میں فرائی کرکے بچوں کو کھلائی جائے تو وہ جلدی بولنے لگتے ہیں۔ آپ کا بیٹا تو بڑا ہے۔ آپ پنساری کی دکان سے سداب کے بیج منگائیے اور ان کو تتلی بھی کہتے ہیں۔ انہیں صاف کرکے باریک پیس کر رکھیے۔ صبح ایک انڈے کی زردی اور زیتون کے تیل میں تل کر اس پر نمک اور تھوڑے سے پسے ہوئے بیج چھڑکیے اور بچے کو تین دن کھلائیے۔ سداب کے بیج نہ ملیں تو بطخ کے انڈے کی زردی ضرور کھلائیے۔ بہرحال آج کل سردی کا موسم ہے اور بطخ کا انڈا بچے کو نقصان نہیں دے گا۔ آپ اسے کھلا کر دیکھئے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں